شام کے آدھے بدن پر تھے شفق کے کچھ گراف
دن چرانے پر تلا تھا رات کا تیرہ لحاف
اور آنگن میں مرا ننھا سا صاحب ٰ
بھاگتا پھرتا تھا جانے کیا پکڑنے کیلئے
اپنی مٹھی کھول کر پھر بند کر لیتا تھا وہ
میں نے پوچھا ’’کیا پکڑتے پھر رہے ہو۔صحن میں‘‘
بولا کرنوں کو پکڑتا ہوں
’’ابھی کچھ دیر میں سورج مرا
سوجائے گا
بستر میں جا کر رات کے‘‘
1۔صاحب منصور
No comments:
Post a Comment